وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں سابق حکومت کے معاہدوں کی پاسداری کی جائے گی، آئندہ کچھ دنوں میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کی امید ہے،عمران خان نے آئی ایم ایف کے پروگرام سے انحراف کیا، ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا، پی ٹی آئی کی غلط پالیسیوں کے باعث بیرونی سرمایہ کاری کافقدان پیدا ہوا،ملک کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، یہ معاشی بحران اتحادی حکومت کو ورثے میں ملا ہے، حکومت معاشی بحالی کیلئے کوشاں ہے، جلد معاشی مسائل پر قابو پالیں گے ۔اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران کی گئی معاشی بد انتظامی کے باعث 2013 سے 2018 تک حاصل کی گئی ترقی کو مکمل طور پر ریورس گیئر لگ گیا، ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجٹ خسارے میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 2016 اور 2017 کے دوران ملک کی معیشت دنیا میں 24 ویں نمبر پر تھی، عالمی ایجنسی نے پیش گئی کی تھی کہ 2030 تک پاکستان جی 20 ممالک میں شامل ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے تکلیف محسوس ہو رہی ہے کہ 2022 میں پاکستان دنیا کی معاشی فہرست میں 47 ویں نمبر ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس صورتحال پر ہمیں بطور قوم سوچنا اور غور فکر کرنا چاہیے کہ ہم کہاں جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کے اس پروگرام کو اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہم نویں جائزے کے عمل میں ہیں، میرے خیال میں اس میں میری توقع سے زیادہ وقت لگ رہا ہے لیکن امید ہے آنے والے دنوں میں معاہدہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا واحد مکمل ہونے والا آئی ایم ایف پروگرام مسلم لیگ(ن)کی حکومت میں مکمل کیا گیا تھا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ کچھ دنوں میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کی امید ہے، حالات جیسے بھی ہوں سابق حکومت کے معاہدوں کی پاسداری کی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی