وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا ہے کہ گرجا روڈ راولپنڈی پر گیس کی پائپ لائن 6.1 کروڑ کی لاگت سے مکمل کر لی گئی ہے،محکمہ مختلف علاقوں میں اسٹیل کے بجائے پلاسٹک کی پائپ لائن بچھا رہاہے، اس کا مقصد پائپ لائنوں کو زنگ سے بچانا ہے، سب فرٹیلائزرز پلانٹس منافع میں ہیں، ہم فرٹیلائزرز پلانٹس کے لیے پالیسی بنا رہے ہیں، تین کمپنیوں کو 43 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس دپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیر صدارت شروع ہوا۔سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران مصدق ملک نے کہا کہ گرجا روڈ پر گیس کی پائپ لائن 6.1 کروڑ کی لاگت سے مکمل کر لی گئی ہے، مختلف علاقوں میں یا گلیوں میں ضرورت کے مطابق پائپ لائن کے سائز کو ڈیزائن کیا جاتا ہے، اس عمل کا مقصد گیس کے دبا برقرار رکھنا ہوتا ہے، یہ درست ہے کہ گرجا روڈ پر مختلف گلیوں میں پائپ لائنوں کا سائز مختلف ہے، محکمہ مختلف علاقوں میں اسٹیل کے بجائے پلاسٹک کی پائپ لائن بچھا رہاہے، اس کا مقصد پائپ لائنوں کو زنگ سے بچانا ہے، گرجا روڈ راولپنڈی کا یہ منصوبہ پانچ مختلف کنٹریکٹر کو ملا تھا۔ اس پر سینیٹر زرقا سہروردی نے کہا کہ میں نے ان سے فرٹیلائزرز پلانٹس سے متعلق پوچھا کہ کتنے پلانٹس کو سبسڈی دی گئی، سبسڈی ملنے والے پلانٹس کے ناموں کی تفصیل تو فراہم کی ہی نہیں گئی، وفاقی وزیر مصدق نے بتایا کہ سب فرٹیلائزرز پلانٹس منافع میں ہیں، ہم فرٹیلائزرز پلانٹس کے لیے پالیسی بنا رہے ہیں، فاطمہ، ایگری ٹیک فرٹیلائزرز پلانٹس کو سبسڈی دے رہے ہیں، تین کمپنیوں کو 43 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی