گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے وزیرِ اعلی علی امین گنڈاپور کو آفر کرتا ہوں، سندھ آئیں وہاں ان کا ذہنی علاج مفت کراتا ہوں۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا علی امین گنڈاپور کے بقول گورنر کی وجہ سے انہیں ذہنی کوفت اٹھانا پڑی، اس لیے ہرجانے کا نوٹس بھیجا۔ وزیرِ اعلی اگر صوبے کے حالات ٹھیک نہیں کر سکتے تو استعفی دے دیں۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتِ حال خراب ہے، حالات بہتر کرنے کے لیے پھر کیا کریں، آپریشن کے بغیر کوئی آپشن ہے تو بتائیں۔ ہم بھی آپریشن نہیں چاہتے، امن و امان پر کوئی سیاست نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن پر تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لینا چاہیے تھا، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیرِ اعلی کے پی نے آپریشن سے اختلاف نہیں کیا تھا۔ گورنر کے پی نے کہا کہ عمران خان پہلے اپنے کیسز ختم کریں پھر وزیرِ اعظم کا خواب دیکھیں۔ پی ٹی آئی پر اب یہ نوبت آگئی ہے کہ احتجاج بھی نہیں کر سکتی، پی ٹی آئی کہتی ہے کہ احتجاج کی اجازت نہیں ملتی، ہم تو بغیر اجازت کے جلسے اور احتجاج کرتے تھے۔ پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی کے وکلا نے ہمیشہ اپنی پارٹی کو پھنسایا اور مشکلات پیدا کیں۔ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ وہ اپنے حلقے میں نہیں گھوم سکتے، انہیں خطرہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی