پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر ایل ) سے منسلک تعلیمی اور تحقیقی منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے گوادر یونیورسٹی سی پیک کنسورشیم آف یونیورسٹیز کا رکن بن گئی ،کنسورشیم میں 101 یونیورسٹیاں شامل ہیں جن میں سے 29 کا تعلق چین اور 72 کا تعلق پاکستان سے ہے۔گوادر پرو کے مطابق اسلام آباد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن میں سی پیک کنسورشیم کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر صفدر علی شاہ نے یو جی کی شمولیت کی تصدیق کی۔ انہوں نے مزید کہا سی پیک کنسورشیم آف یونیورسٹیز کے تحت تعلیمی تعاون پاکستان اور چین کے درمیان امید افزا تحقیقی شراکت داری کی حمایت کرنے کا منصوبہ ہے، جس کا مقصد مشترکہ تحقیق کے ذریعے سی پیک سے متعلق مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چینی کاروباری طریقوں، اخلاقیات اور قوانین کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے، یونیورسٹیوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی لائبریریوں کو چینی مطبوعات اور ترجموں کے ساتھ اپ گریڈ کریں. وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے پاکستان میں تمام انڈر گریجویٹ پروگراموں میں چینی زبان کو لازمی مضمون بنانے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق کنسورشیم ہر رکن یونیورسٹی میں ماہانہ اجلاس منعقد کرے گا جس میں چینی معیشت، صنعتی منتقلی، مشترکہ منصوبوں اور چینی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے خصوصی اقتصادی زونز کی پالیسیوں جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی