گندم اور دیگر اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہل کاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی حکومت نے گندم سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ میں سہولت کاری میں ملوث 31 کسٹمز اہلکاروں کی نشاندہی کی ہے۔ وزارت داخلہ نے کوئٹہ میں تعینات 31 اہلکاروں کی فہرست ارسال کر دی ہے ۔ وزارتِ داخلہ کی جانب سے انٹیلی جنس رپورٹ تمام صوبائی حکومتوں اور چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ شیئر کی گئی ہے، جس میں وزارت داخلہ نے چیئرمین ایف بی آر سے کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔ انٹیلی جنس رپورٹ شیئر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ضروری کارروائی کی جا سکے۔ وزارت داخلہ نے پاکستان بھر میں مڈل مینز اور فلور ملز کے مالکان کی ایک فہرست بھی شیئر کی ہے۔ ذخیرہ شدہ ضروری اشیائے خور ونوش کے گوداموں کی جگہ، اسمگلرز اور بین الصوبائی راستوں کی فہرست، اسمگلنگ میں ملوث اہلکاروں کی فہرست، کرپٹ اہلکاروں کی فہرست، بلوچستان کے اسمگلرز کے ساتھ ملی بھگت اور افغانستان میں چینی کی اسمگلنگ میں ملوث بلوچستان کے اسمگلرز کی فہرست بھی شیئر کی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی