اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعلی گلگت بلتستان کی سکیورٹی پرجی بی پولیس کی دوسرے صوبوں میں جانے پر پابندی کے کیس میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سطح کے افسر کو کل طلب کر لیا ہے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیر اعلی گلگت بلتستان کی سکیورٹی پر جی بی پولیس دوسرے صوبوں میں جانے پر پابندی کے کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی ، درخواست گزاروں کی جانب سے وکلا میاں علی اشفاق، قدیر جنجوعہ، احد کھوکھر پیش ہوئے۔ وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن وزیراعلی گلگت بلتستان اور گلگت بلتستان حکومت نے چیلنج کیا تھا ، درخواست پر سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سطح کے افسر کو کل طلب کر لیا ۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ وزارت داخلہ نے جی بی پولیس اہلکاروں کو دوسرے صوبوں میں ساتھ لے جانے پر پابندی عائد کی، گلگت بلتستان کے گورنر اور وزیراعلی کی سکیورٹی سے متعلق احکامات جاری کئے گئے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعلی اور گورنر جہاں بھی جائیں گے متعلقہ صوبہ سکیورٹی فراہم کرے گا، وزیراعلی کے ساتھ جی بی پولیس کو دوسرے صوبوں میں سکیورٹی سے روکنا غیر قانونی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ گلگت بلتستان پولیس کے حوالے امتیازی سلوک پر مبنی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکتا، وزارت داخلہ کے 24 مارچ کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ وفاقی حکومت جواب دے کس قانون کے تحت پابندی لگائی گئی ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے(آج) جمعرات تک متعلقہ حکام کو عدالت پیش ہو کر جواب دینے کی ہدایت کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی