گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ غیر متوقع موسم معیشت اور زراعت کے لیئے چیلنج ثابت ہوتے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو دیکھنا ہوگا، پاکستان ان 10ممالک میں شامل ہے جو موسم کی تبدیلیوں سے متاثرہے، کاربن کی فضا میں شامل ہونا موسمیاتی تبدیلی کاسبب بنا ہے۔ان خیالات کااظہارگورنر اسٹیٹ بینک نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جمیل احمد نے کہا کہ سیلاب سمیت دیگر سخت موسم کا پاکستان نے سامنا کیا ہے، حکومت نے وزارت ماحولیات کے ساتھ مل کراقدامات اٹھائے ہیں، اسٹیٹ بینک ریگولیٹر ہے فنانشل سیکٹر کوایساماحول فراہم کرتا ہے جواپنے مقاصد حاصل کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک متبادل توانائی کے منصوبوں پر فنانسنگ فراہم کررہا ہے، ایس بی پی واٹر فنانسنگ کے لیے بھی گائیڈ لائن جاری کی ہے، ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر اسٹیٹ بینک گرین ٹیکس اکانمی پر کام کررہا ہے، جبکہ کمرشل ویزیبل پروجیکٹس متعارف کرنے کی ضرورت ہے۔جمیل احمد کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے متبادل انرجی کے منصوبوں کے لئے ری فنانسنگ اسکیم متعارف کرائی ہے، ری فنانسنگ اسکیم کے تحت اب تک 94عشاریہ 7ارب روپے کے گھریلو اور صنعتی منصوبے لگائے جاچکے ہیں، متبادل توانائی کے منصوبوں سے 2260 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کی جارہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی