وفاقی پولیس ایک غیر ملکی خاتون کی شناخت اور شہریت کا پتہ لگانے میں مصروف ہے جسے سڑک کے کنارے بندھا ہوا پایا گیا تھا۔ میڈیارپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ انہیں بدھ کو سیکٹر جی 6 (1/3) میں سڑک کنارے پڑی ہوئی ایک لاوارث خاتون کے حوالے سے معلومات موصول ہوئیں، جب پولیس کی ٹیم اس جگہ پر پہنچی تو ان کا سامنا 20 سال کی دکھنے والی ایک نوجوان خاتون سے ہوا ۔اس خاتون نے اپنا تعارف بلجیئم شہری کے طور پر کرایا اور پولیس کو بتایا کہ وہ اسلام آباد چھ ماہ قبل آئی تھی، اس خاتون نے یہ دعوی کیا کہ وہ ایک شخص کے ساتھ رہائش پذیر تھیں جس نے مبینہ طور پر باربار ان کا ریپ کیا۔خاتون کو طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر پولیس نے ان سے بیان لینے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہی۔پولیس نے بلجیئم کے سفارتخانے سے بھی رابطہ کیا، لیکن ان کے پاس مبینہ طور پر ایسی کسی خاتون کے پاکستان سفر کرنے کا ریکارڈ موجود نہیں تھا، اس کے بعد پولیس نے نیدر لینڈز کے سفارتخانے میں رابطہ کیا، کیونکہ خاتون نے دونوں ممالک کے درمیان موجود سرحدی علاقے کو اپنا آبائی علاقہ ظاہر کیا تھا۔اس حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے بھی مدد لی گئی، لیکن ان کے پاس بھی اس نام کی خاتون کا پاکستان کا سفر کرنے کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔خاتون اپنی ساتھ شناختی دستاویز نہ ہونے کی وجہ سے اپنی شناخت ظاہر کرنے میں ناکام رہیں، اس کے بعد وہ پولیس کو سیکٹر جی 7 میں ایک رہائش گاہ لے گئی جس کے متعلق خاتون نے دعوی کیا کہ وہ اس کی رہائش گاہ ہے تاہم، پولیس کا کہناتھا کہ انہیں وہاں پر ایسا کچھ نہیں ملا جس سے خاتون کی شناخت اور شہریت ظاہر ہو۔ خاتون نے تحقیقاتی افسران کو ایک گاڑی کا رجسٹریشن نمبر بھی دیا،جس کے بعد پولیس نے گاڑی کے مالک سے پوچھ گچھ کی۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کا طبی معائنہ ہسپتال میں کیا جارہا ہے، اور وہ اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں بات کرسکتی ہیں اور ذہنی طور پر درست حالت میں دکھائی دے رہی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی