پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و ممبر قومی اسمبلی ایڈووکیٹ لطیف احمد کھوسہ نے کہا ہے کہ گارنٹی دیتے ہیں کہ آٹھ ستمبر کا جلسہ پرامن ہوگا،حکومت کی جانب سے جلسہ منسوخی کی صورت میں پلان سی اور ڈی پر عمل کریں گے۔عدالتوں نے عمران خان کو رہا کر دیا ہے، مولانا فضل الرحمان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ کھڑے رہیں گے،ان کے ساتھ مل کر احتجاجی تحریک چلائیں گے،ب حکومت رکاوٹیں نہ پیدا کرے،حکومت ملک کے اندر انارکی پھیلانے سے گریز کرے۔وہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہ ہم اس بات کی گارنٹی دیتے ہیں کہ جلسہ پرامن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ عمران خان کا پیغام لے کر نہ حلیمہ خان آئیں گی اور نہ ہی کسی دوسرے شخص کی بات کو تسلیم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اگر چاہتی ہے کہ گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ شروع کیے جائیں تو پھر اڈیالہ میں جا کر عمران خان سے بات کریں اور انہیں رہا کیا جائے ،وہ بے گنا ہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سن لے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی تحریک انصاف اور فوج کو آمنے سامنے کھڑا کرنا چاہتی ہیں تاکہ ملک کے اندر خانہ جنگی شروع ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت چاہتی ہے کہ پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کی طرح ہوں ۔عمران خان نے خون خرابہ اور تصادم سے منع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامن جلسے کریں گے اور اپنے حق کے لیے لڑ یں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عمران خان انارکی نہیں چاہتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی