وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ فرقہ واریت پھیلانے والو ں کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، جو بھی فساد پھیلا رہا ہے اب چھوڑیں گے نہیں،دہشت گردی کے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑیں گے ، ہمیں اپنے ادارے کو مضبوط کرنا چاہیے، اوورسیز پاکستانی بینک آف خیبر کے ذریعے پیسے بھجوائیں۔ بینک آف خیبر کی جانب سے ملک میں اسلامی بینکنگ سروس کا آغاز کردیا گیا ہے، اس حوالے سے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسلامی بینکنگ سروس کا افتتاح کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بینک آف خیبر اکرام اللہ خان نے بتایا کہ پورے صوبے اور ملک دیگر شہروں میں بھی اسلامی برانچز کھولی جائیں گی۔ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی ہدایات پر اسلامی بینکنگ برانچز کی تعداد بڑھائی جارہی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مالیاتی نظام کے لیے بینک آف خیبر نے بڑا اقدام اٹھایا ہے۔ بغیر سودی نظام کی ضرورت ہے۔ بینک آف خیبر مالیاتی نظام میں اپنی کارکردگی منوا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک یا صوبے کے لیے معاشی نظام منظم ہونا چاہیے۔ اپنے اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے۔ اوورسیز پاکستانی بینک آف خیبر کے ذریعے پیسے بھجوائیں۔جو بھی صوبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہ رہا ہے، حکومت انہیں مراعات دے گی۔ ہمارا صوبہ آئی ایم ایف کے حوالے سے اہداف پورے کررہا ہے۔
اقدامات سے لوگوں کا بینک آف خیبر اور حکومت پر اعتماد بڑھے گا۔علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کرم کا معاملہ کافی پرانا ہے۔ بیرونی قوتیں مسئلہ بنا رہی ہیں۔بیرونی قوتیں انویسٹمنٹ کررہی ہیں۔ ہم نے جرگے کے ذریعے کوششیں کی ہیں۔ اب ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے۔وزیراعلی کے پی کے نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں اور چیک پوسٹس کے لیے 2ارب روپے جاری کررہے ہیں۔ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دہشت گردوں کو چھوڑیں گے نہیں۔ جو بھی فساد پھیلانے رہا ہے اب چھوڑیں گے نہیں۔ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑیں گے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کرم کا مسئلہ 130 سال سے چل رہا ہے، پاکستان بننے سے پہلے اور بعد میں ہمیں اس خطے میں مختلف قسم کی چیزوں میں الجھایا گیا، اندرونی اور بیرونی قوتیں مسائل میں پھنسانے کیلئے کردارادا کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرم میں زمینی تنازع کا مسئلہ نہیں، فرقہ واریت ایک اہم مسئلہ ہے، بیرونی اور غیر ملکی قوتیں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، بیرونی قوتیں پورے پاکستان میں فرقہ واریت کی چنگاری سے آگ لگانا چاہتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اب ٹھوس اقدامات کی طرف جا چکے ہیں، بارڈر صوبائی حکومت کی ذمہ داری نہیں، ہم بارڈر پر 2 ارب روپے سے کیمرے لگا رہے ہیں، ہم نے بارڈرز پر کام شروع کر دیا ہے، مطلوب دہشتگردوں کے سر کی قیمت بھی ہم نے رکھ دی ہے، فرقہ واریت پھیلانے والوں کو آج یا کل ضرور سزا ملے گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ابھی ایک قافلے پر بھی حملہ ہوا ہے، انسانی جان اور امن سے بڑی کوئی چیز نہیں، کچھ لوگ اس ناسور کا حصہ بنے ہوئے ہیں ان کو جڑ سے اکھاڑنا پڑے گا، فرقہ واریت پھیلانے والوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔دریں اثناء کرم سے تعلق رکھنے والے 4 انتہائی مطلوب اشتہاری ملزمان کے سر کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، ڈی پی او کرم نے ڈپٹی کمشنر کو مراسلہ بھیج دیا۔کرم کشیدگی کے تناظر میں انتہائی مطلوب اشتہاری ملزمان کے سر کی قیمتیں مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لوئر اور سینٹرل کرم سے تعلق رکھنے والے 4 اشتہاری ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے مراسلہ ڈی پی او کرم نے ڈپٹی کمشنر کو مراسلہ بھیج دیا۔اعلی سطح کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں 4 اشتہاری ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی تجویز دی گئی، ایک اشتہاری ملزم کے سر کی قیمت 10کروڑ، دیگر کی 8 کروڑ روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ڈی پی او کا مراسلے میں کہنا ہے کہ ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی تجویز اعلی سطح کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں دی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی