وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ فیض حمید کا کورٹ مارشل فوج کا اندرونی معاملہ ہے۔وہ جب انکشافات کریں گے تو بہت سے چہرے بے نقاب ہوں گے۔26ویں آئینی ترمیم سے عدالتیں با اختیار ہو گئی ہیں۔جمعہ کوپارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اگر سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنا چاہتی ہے تو شوق سے کر لے۔احتجاج کے اس سلسلے میں دی جانے والی فائنل کال کی طرح اس کا بھی برحشر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات شروع کرنے کا اعلان خوش آئند اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ فیض حمید نے آئین توڑا ہے۔ان کا انجام بھی بڑا بھیانک ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ افواج پاکستان سے متعلق ہے۔اس لیے اس پر مزید بحث نہیں کرنا چاہتا لیکن یہ ثابت ہو کیا ہے کہ پاکستان کے اندر قانون کی حکمرانی ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نام نہاد جمہوری جماعت ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں 20 20 سالوں سے عوام کے کیسز لٹکے ہوئے تھے۔26ویں ائینی ترمیم کے بعد لوگوں کو ریلیف ملنا شروع ہو گیا ہے۔پارلیمنٹ کی سپرمیسی قائم ہو گئی ہے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی