فضائی آلودگی میں صوبائی دارلحکومت لاہور کا بدستور پہلا نمبرہے جبکہ آئندہ 3 روز صورتحال مزید بدترین ہونے کا خدشہ ہے،شہرکا ائیرکوالٹی انڈیکس 1165 کی خطرناک سطح پر پہنچ گیا۔بین الاقوامی ائیر مانیٹرز کیمطابق شہرکی فضا میں کیمیائی مادوں کی تعداد عالمی ادارہ صحت گائیڈ لائنز سے 131گنا زائد ہے،ڈیفنس فیز 8کا ائیرکوالٹی انڈیکس 1696،ڈیوس روڈ 1464،گلبرگ کا 1306 ریکارڈ کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ ڈیفنس فیز 5 کا انڈیکس 1212،کینٹ کا 1232،شادمان کا انڈیکس 1165،مال روڈکا 1065 فیروزپور روڈ کا 874، جوہر ٹائون، ٹائون شپ کا 782 ریکارڈ کیا جارہا ہے۔امریکی موسمیاتی ادارے نے خبردار کر تے ہوئے بتایا کہ آئندہ 3 روز تیز ہواں کے باعث اسموگ کی صورت حال مزید بدترین ہونے کا خدشہ ہے۔امریکی ائیر انڈیکس کے مطابق 6،7 اور 8 نومبر کو لاہور کا آلودگی انڈیکس 600 سے 700 ہو سکتا ہے، مشرق سے مغرب کی طرف بھارت سے آنے والی اسموگ آلودہ ہوائیں لاہور اور ملحقہ پاکستانی علاقوں کو متاثر کر رہی ہیں۔طبی ماہرین کی شہریوں کو غیر ضروری گھروں سے باہر نہ جانے کی ہدایت کی ہے،طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال لازمی کریں۔ادھر سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے شہریوں سے آئندہ 3 روز سختی سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی ماہرین کی مشاورت سے مصنوعی بارش کا آپشن استعمال کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوت سے اسموگ پھیلانے والے ذرائع کو روکیں گے، شہری ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر 1373 پر شکایت کریں اور گرین ایپ کا استعمال کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی