وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں جاری دہشت گردی کی کارروائیاں قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہیں، ہمیں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں منعقدہ علما و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جب کہ کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا کہ علما و مشائخ ملک کی نوجوان نسل کی اخلاقی قدوروں کی اصلاح، وطن سے محبت اور اس کے دفاع میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اداروں سے عقیدت کا رشتہ مضبوط بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے قران حکیم کے ارشادات اور احادیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے علما و مشائخ کی قدر و منزلت پر روشنی ڈالی اور کہا یہ وہ جماعت ہے جو لوگوں کو حق کا راستہ دکھاتی ہے، یہ ممبر و محراب کے وارث ہیں اور ان کی رہنمائی ہمارے معاشرے کی مذہبی، معاشرتی، اخلاقی اور روحانی تربیت کے لیے اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا علما کرام اللہ اور اس کے بندوں کے درمیان رابطے کا اہم کردار ادا کرتے ہیں، علما کرام کی تعلیمات کے ہمارے معاشرے پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں، یہی وہ جماعت ہے جو لوگوں کو خیر کی طرف بلاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علما و مشائخ کی جماعت معاشرے کی اخلاقی اور دینی تربیت کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقام و مرتبے کا تقاضا ہے کہ پاکستان کو شر پسند عناصر کی طرف سے جو چیلنجز درپیش ہیں، ان سے نبرد آزما ہونے کے لیے علما کرام ہراول دستے کا کردار ادا کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ علما و مشائخ کا کردار اس لیے بھی اہمیت اختیار کر چکا ہے کیونکہ بدقسمتی سے ان شر پسند عناصر میں وہ لوگ بھی موجود ہیں جو مذہبی اور اسلامی تعلیمات کی غلط تعبیر و تشریح کا سہارا لے کر اسلامی جمہوریہ پاکستان، اس کے اداروں اور اس کی عوام کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ چوہدری سالک حسین نے کہا کہ یقینا ایسے لوگوں کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، اسلام ایک ایسا دین ہے جو بھائی چارے اور امن کا درس دیتا ہے، بدقسمتی سے یہ افراد اور گروہ ہمارے عظیم دین اسلام کی حقیقی تعلیمات کو مسخ کر کے عدم استحکام اور تشدد پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، اس وقت ملک میں بسنے والے اقلیتوں کی عزت و آبرو کا تحفظ بھی ایک اہم معاملہ ہے، علما کرام اس معاملے میں عوام الناس میں آگاہی اور شعور بیدار کرنے کی مہم چلائیں اور ملک میں بسنے والی اقلیتوں کو دنیا کے لیے ایک نمونہ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ علما کرام نے ہمیشہ ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر انتہا پسندی کے خلاف اہم کردار ادا کیا ہے، علما کرام کی کوششیں معاشرے میں قیام امن کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں، علما کرام نے قیام امن کے لیے ہمیشہ ایک مضبوط بیانیہ پیش کیا، ہمیں آپ کی حمایت کی ضرورت ہے تاکہ ہم ان چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی واضح مذمت کرنا بہت ضروری ہے، ہمیں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف متحدہونا چاہیے اور اسے مکمل طور پر مسترد کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں جاری دہشت گردی کی کارروائیاں ہماری قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہیں، ہمیں ان عناصر کے خلاف متحد ہونا چاہیے جو ہمارے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی قوم کو ان بیرونی خطرات کے ساتھ ساتھ اپنے شہریوں کو اندرونی خلفشار سے بھی بچائیں۔ چوہدری سالک حسین نے کہا کہ میں یہ بات بڑی فکر اور دردمندی سے عرض کروں گا کہ ہمارا معاشرہ بالخصوص نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہے، ان کی اصلاح، اخلاقی قدروں، وطن سے محبت اور اس کے دفاع میں جانوں کو نذرانہ پیش کرنے والے اداروں سے عقیدت کا جو رشتہ ہے اس کی اہمیت کو یقینی بنانا اس وقت سب سے ضروری ہے، یہ ملک اور ا س کے ادارے ہیں تو ہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام پاکستانیوں کا ہے بغیر کسی سیاسی تفریق، قبائلی ونسلی تعصب کے ہمیں ایک متحد اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کے لیے مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی