امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جاننے اور سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایسے واقعات بار بار کیوں ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار امریکی وزارت خارجہ کے مشیر خاص اور قونصلر ڈیرک شیلٹ نے وائس آف آمریکا کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی نئی لہر کا سامنا ہے جس پر امریکا پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ ڈیرک شیلٹ نے مزید کہا کہ ہم یہ سمجھنے اور جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان کو دہشت گردی کی اس نئی لہر کا سامنا کیوں ہے اور یہ خطرہ کیوں بڑھتا جا رہا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے اعلی عہدیدار نے بتایا کہ پشاور اور کراچی پولیس پر حملوں پر ہونے والی پاکستانی تحقیقات سے حاصل معلومات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ان حملوں کو انجام دینے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ڈیرک شیلٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ انھوں نے اپنے پاکستانی ہم منصبوں سے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ان کی ضروریات اور امریکا کی جانب سے فراہم کی جانے والی مدد سے متعلق بات کی ہے۔ تاہم انھوں نے افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے میں مدد سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔ پانچ ماہ میں دوسری بار پاکستان کا دورہ کرنے والے کاونسلر ڈیرک قونصلر اس سوال پر بات مزید کہا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں معاونت کی نوعیت سے متعلق میں قیاس آرائیوں میں نہیں پڑوں گا کہ ہم کس چیز کی حمایت کریں گے اور کس کی نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی