کراچی میں 2018 سے 2021 تک دنیا کے بڑے شہروں کی نسبت پی ایم 2.5 کے تناسب میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا، اس کی نشاندہی گزشتہ ہفتے کلین ایئر ایشیا (سی سی اے) کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کلینر ایئر کی طرف چین کی 10 سالہ محنت ، ایشیائی نقطہ نظر میں کی گئی ۔کلین ایئر ایشیا (سی سی اے) ایک بین الاقوامی این جی او ہے جو پورے ایشیا میں ہوا کے بہتر معیار اور صحت مند شہروں کے لیے کام کرتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق رپورٹ میں ایشیا، کچھ یورپی ممالک اور امریکہ میں ہوا کے معیار کا جائزہ لیا گیا ہے۔ تجزیہ میں شامل بڑے شہروں میں ہوا کا معیار گزشتہ دہائی کے دوران بالخصوص مشرقی ایشیا میں بہتر ہوا ہے۔ 2018 سے 2021 تک جن نو شہروں میں پی ایم 2.5 کی تین سال کی حرکت پذیری اوسط میں 10 فیصد سے زیادہ کمی دیکھی گئی، ان میں سے آٹھ مشرقی ایشیا میں تھے، ان میں سے چھ چین میں تھے۔ جنوبی ایشیاء کی کارکردگی کم رہی، کراچی اور اسلام آباد کی درجہ بندی سب سے کم رہی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان سمیت تقریباً نصف ایشیائی ممالک میں موجودہ ہوا کا معیار مقامی معیار کے مطابق نہیں ہے۔ اسٹیٹ آف گلوبل ایئر کے مطابق چین 2012 اور 2019 کے درمیان آبادی کے لحاظ سے سالانہ اوسط پی ایم 2.5 کے ارتکاز کے لحاظ سے ہوا کے معیار میں سب سے تیزی سے بہتری لا رہا ہے۔
اس کے علاوہ، 2013 سے 2021 تک، چین میں سالانہ اوسط پی ایم 2.5 ارتکاز میں تقریباً 56 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور اوسط ایس او ٹو ارتکاز میں تقریباً 78 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔گوادر پرو کے مطابق رپورٹ میں چین کی فضائی آلودگی میں تیزی سے کمی کو اس کے اخراج کے سخت معیارات قرار دیا گیا ہے۔ ایندھن کے سلفر کے مواد کو ایک مثال کے طور پر لیں، چین نے 2017 میں ڈیزل اور پٹرول دونوں میں سلفر کی مقدار کو 10 پی پی ایم تک کم کر دیا، جس سے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ فرق کو کم کیا گیا۔ گوادر پرو کے مطابق خاص طور پر چین کی نئی توانائی کی گاڑی ( نیو انرجی وہیکل) براعظم کی قیادت کرتی ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے این ای وی یو فروخت کنندہ اور مالک کے طور پر 2011 اور 2021 کے درمیان چین کی این ای وی کی سالانہ کمپاؤنڈ ترقی کی شرح 91.3 فیصد تک پہنچ گئی، جو عالمی اوسط سے بہت زیادہ ہے۔ 2015 سے، چین دنیا کی سب سے بڑی این ای وی مارکیٹ بن گیا ہے، جو عالمی منڈی کا نصف حصہ ہے۔ زیادہ تر ایشیائی ممالک این ای وی کے فروغ کے ابتدائی مرحلے میں ہیں، لیکن انہوں نے درمیانی اور طویل مدتی ترقیاتی اہداف کو آگے بڑھایا ہے، جس سے آٹوموٹو توانائی کی تبدیلی کے حوالے سے وسیع امکانات کا وعدہ کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی