وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے ہدایت کی ہے کہ داسو تا ہنزہ قراقرم ہائی وے اور جگلوٹ تا سکردو ہائی وے پر موٹر وے پولیس کی تعیناتی کے عمل کو جلدازجلد حتمی شکل دی جائے وہ اسلام آباد میں گلگت بلتستان میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، اجلاس میں سیکرٹری امور کشمیر، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان، آئی جی موٹر ویز، آئی جی گلگت بلتستان، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت مواصلات کے علاوہ دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان میں سفر کو محفوظ بنانے کے لئے اہم شاہراہوں پر موٹر وے پولیس کی تعیناتی کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے کہا کہ گلگت بلتستان سیاحت کے حوالے سے انتہائی اہم علاقہ ہے جس کو سفر سمیت ہر لحاظ سے محفوظ بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اجلاس میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اور موڑ وے پولیس کے حکام نے بتایا کہ مشیرامور کشمیر کی ہدایات کے مطابق انہوں نے گلگت بلتستان کی اہم شاہراہوں خصوصا داسو تا ہنزہ، جگلوٹ تا سکردو اور بابوسر تا چلاس شاہراں کا مشترکہ سروے مکمل کر لیا ہے اور اس سروے میں تقریبا 140 ایسے مقامات کی نشاندھی کی گئی ہے جو ٹریفک کے حوالے سے خطرناک ہو سکتے ہیں، اس موقع پر مشیر امور کشمیر نے این ایچ اے حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان حساس مقامات پر حفاظتی دیواروں کو مزید مضبوط اور واضح سائن بورڈز آویزاں کرنے کے اقدامات کیے جائیں، انہوں نے اس ضمن میں این ایچ اے حکام کو فوری طور پر گلگت بلتستان حکومت سے رابطہ کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ مشترکہ لائحہ عمل سے اس پر جلد پیش رفت کو ممکن بنایا جا سکے، اجلاس میں گلگت بلتستان میں موٹر وے پولیس کی تعیناتی کے حوالے سے سٹاف کی دستیابی، انفراسٹرکچر اور مالیاتی امور پر بھی تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ نفری اور انفراسٹرکچر کی دستیابی کے حوالے سے گلگت بلتستان حکومت موٹر وے پولیس سے بھرپور تعاون کرے گی۔ مشیر امور کشمیر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی خصوصی ہدایات ہیں کہ گلگت بلتستان میں سفر کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کو بھی ہر صورتحال میں یقینی بنایا جائے گا تاکہ مختلف حادثات میں قیمتی جانوں کے نقصان کی فوری روک تھام کی جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی