ضلع دادو کے علاقے کاچھو میں سیلاب کھیت کھلیان اور مکانات بہا لے گیا تھا چار ماہ بعد بھی کاچھو کے مکین بے سر و سانی کے عالم میں موسم کی سختی اور معاشی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سیلاب یوں تو سندھ کے وسیع علاقے کو تباہ کر گیا لیکن دادو کا علاقہ کاچھو تباہی کی ایک المناک داستان ہے، کھیت کھلیان سیلاب سے بچے نہ کچے پکے مکانات منہ زور سیلابی ریلوں کا مقابلہ کر پائے، کاچھو کے مکین آج بھی موسم کی سختیوں اور معاشی مشکلات کے سامنے بے بس اور حکومتی مدد کے منتظر ہیں۔ دوسری جانب سیلاب سے دادواور جوہی کی رابطہ سڑکیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں، سڑکوں میں پڑے گہرے گڑھے سفر کو اذیت ناک بنا رہے ہیں، سیلاب کے بعد کاچھو بیماریوں کا گڑھ بن چکا ہے اور غذائی قلت سب سے بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔ سندھ حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے اقدامات کے دعوے تو کرتی ہے لیکن کاچھو کے مکین حکومتی وعدوں اور دعووں سے مایوس ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی