چینی صدر شی جن پنگ نے سیلاب زدگان کیلئے 50 کروڑ یوآن کے اضافی امدادی پیکج کا اعلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے، چینی صدر نے پاکستان کا جلد دورہ کرنے کی وزیراعظم کی دعوت قبول کرلی۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں ایم ایل ون کو ابتدائی ہارویسٹ منصوبے کے طور پر شروع کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا جبکہ چینی صدرنے پاکستان کے لئے 50 کروڑ یوان کی اضافی امداد کا اعلان کیا ، ملاقات میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی صورتحال اور سی پیک کی افغانستان تک توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا دوبارہ جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی، انہوں نے ملک میں ہولناک سیلاب سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں پاکستان کی امداد، بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں چین کی گراں قدر مدد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا، دونوں رہنمائوں نے پاک چین دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا جو ہر آزمائش میں پورا اتری ہے، دونوں ممالک امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے اپنے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مضبوطی سے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، چین کے ساتھ پاکستان کے منفرد تاریخی تعلقات اور علاقائی امن واستحکام کے لیے دوطرفہ دوستی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات کا بھرپور اعادہ کیا کہ پاک چین دوستی پاکستان میں سیاسی سطح پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے اور یہ بین الریاستی تعلقات کا ایک نمونہ ہے۔
وزیراعظم نے چین کی خوشحالی کے لئے صدر شی جن پنگ کی قیادت اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے وژن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چین کی سماجی و اقتصادی ترقی اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے قومی عزم سے تحریک ملی ہے، دونوں رہنمائوں نے دفاع، تجارت وسرمایہ کاری، زراعت، صحت، تعلیم، گرین انرجی، سائنس و ٹیکنالوجی اور آفات سے نمٹنے کے لئے تیاری سمیت متعدد امور پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سی پیک کے لئے اپنی باہمی وابستگی کا اعادہ کیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ سی پیک کی اعلی معیاری ترقی پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔ دونوں رہنمائوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ سٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کے طور پر دونوں فریق سی پیک کے فریم ورک کے تحت ایم ایل ون کو ابتدائی ہارویسٹ منصوبے کے طور پر شروع کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کریں گے، انہوں نے کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا اور کراچی سرکلر ریلوے کے جلد آغاز کے لئے تمام رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے دورے کے دوران دوطرفہ تعاون کی وسیع امور کا احاطہ کرنے والے متعدد معاہدوں پر دستخط کو بھی سراہا، صدر شی جن پنگ نے یقین دلایا کہ چین پائیدار اقتصادی ترقی اور جیو اکنامک مرکز کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا، انہوں نے پاکستان میں سیلاب کے بعد کی امداد اور بحالی کی کوششوں کے لئے500 ملین یوان کے اضافی امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا۔
دونوں رہنمائوں نے بین الاقوامی ماحول میں تیزی سے تبدیلی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جس نے ترقی پذیر ممالک کے لیے اقتصادی چیلنجوں کو بڑھا دیا ہے، انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موسمیاتی تبدیلی، صحت کی وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے عصری چیلنجوں کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق ریاستوں کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر شی جن پنگ نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور افغانستان کی صورتحال سمیت خطے سے متعلق اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا، انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ سی پیک کی افغانستان تک توسیع سے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو تقویت ملے گی، وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی پرتپاک دعوت بھی دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔ بعدازاں وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ کے ساتھ ملاقات کی، ملاقات کے دوران سی پیک منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل اور وسعت دینے پر دونوں رہنماں کا اتفاق ہوا۔ ملاقات کے بعد چین اور پاکستان کے مابین معاہدوں پر دستخط بھی کے گئے، گریٹ ہال آف پیپل میں وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔وزیرِ اعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر چین میں ہیں جہاں ان کی چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات ہوئی۔
دونوں رہنماں کے مابین ہونے والی ملاقات میں چین اور پاکستان کے درمیان باہمی، خصوصا اقتصادی شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی، جب کہ سی پیک سمیت کثیرجہتی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ مزید مضبوط کرنے پر اتفاق ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی چین کے صدرشی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق چین نے پاکستان میں سیلاب زدگان کیلئے 50 کروڑ یوآن کے اضافی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ اور چینی صدر نے کہا ہے کہ پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ شہباز شریف اور شی جن پنگ میں کشمیر و افغانستان کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی، اور اتفاق ہوا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی سلامتی و اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔ دونوں رہنماوں کے مابین اتفاق ہوا کہ سی پیک کی افغانستان تک توسیع سے علاقائی رابطوں کو تقویت ملے گی۔ چینی صدر نے پاکستان کا جلد دورہ کرنے کی وزیراعظم کی دعوت قبول کرلی۔ وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے جبکہ شہباز شریف چینی صدر کے انتخاب کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے رہنما ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف چینی ہم منصب لی کی چیانگ کی دعوت پر یہ دورہ کر رہے ہیں، اور ان کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان قیادت کی سطح پر مسلسل رابطوں کی کڑی ہے۔ وزیراعظم کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر دوطرفہ تعاون کے ایجنڈے پر پیشرفت متوقع ہے۔ دورے کے دوران مفاہمت کی متعدد یادداشتوں اور معاہدات پر دستخط ہونے کا بھی امکان ہے۔ وزیراعظم کے دورہ سے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی رفتار مزید بڑھنے کی توقع ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی