چینی کمپنی پاکستان میں بیٹری باکس متعارف کروائے گی،یہ پاکستان کے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ایک سنگ میل کی ہے۔گوادر پرو کے مطابق چین کی آٹو کمپنی اور دنیا کی دوسری بیٹری بنانے والی کمپنی بی وائی ڈی اور پاکستان کے سب سے بڑے سولر کمپوننٹ ڈسٹری بیوٹر دیوان انٹرنیشنل پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان اسٹریٹجک ڈسٹری بیوشن پارٹنرشپ کے اعلان کے بعد پاکستان بیٹری ٹیکنالوجی میں ایک نئے دور میں داخل ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بیٹری ایل وی فلیکس لائٹ ایک خود ساختہ لیتھیم آئرن فاسفیٹ (ایل ایف پی) بیٹری ٹیکنالوجی ہے جسے دنیا بھر میں لاکھوں برقی گاڑیوں نے محفوظ ثابت کیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق نئی شراکت داری ملک کے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ایک سنگ میل کی علامت ہے ، کیونکہ دیوان انٹرنیشنل نے عالمی شہرت یافتہ شراکت داروں کے اپنے پورٹ فولیو کو وسعت دی ہے ، جس میں ہواوے سولر انورٹر ، جنکو سولر ، ٹرینا سولر ، لونگی سولر شامل ہیں۔گوادر پرو کے مطابق دیگر ترقی پذیر ممالک کی طرح پاکستان کو بھی فضائی آلودگی اور گرین ہاس گیسوں کے بڑھتے ہوئے اخراج سے متعلق چیلنجز کا سامنا ہے۔ توقع ہے کہ یہ کوشش نہ صرف مقامی ای وی بیٹری مارکیٹ کی ضروریات کو بتدریج پورا کرے گی بلکہ کاربن کے اخراج کو روکنے اور صاف توانائی کے حل کو فروغ دے کر پاکستان کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں بھی ایک ناگزیر کردار ادا کرے گی۔گوادر پرو کے مطابق بی وائی ڈی نے گزشتہ سال ٹیسلا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی بن گئی۔ اب تک ، اس آٹو جائنٹ کے بیرون ملک کاروبار نے چلی ، برازیل ، کولمبیا ، میکسیکو ، کوسٹا ریکا اور بہت سے دوسرے ممالک کا احاطہ کیا ہے ، اور اس کی الیکٹرک گاڑیاں چھ براعظموں ، 50 سے زیادہ ممالک اور خطوں اور دنیا بھر میں 200 سے زیادہ شہروں کا احاطہ کرچکی ہیں۔گوادر پرو کے مطابق کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور ماحول دوست نقل و حمل کے حل کو اپنانے پر پاکستان کا بڑھتا ہوا زور بی وائی ڈی کے پرعزم عالمی رول آٹ منصوبوں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ مزید برآں، بی وائی ڈی کی جانب سے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے فیصلے سے رائٹ ہینڈ ڈرائیو (آر ایچ ڈی) گاڑیاں برآمد کرنے کی راہیں کھل گئی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی