چینی انجینئرز نے سکھر بیراج کے گیٹ نمبر 44 کی مرمت کا کام شروع کر دیا۔ وزیر آب پاشی سندھ جام خان شورو کے مطابق بیراج کے گیٹ نمبر 47 سے متعلق ایس او پیز تیار کر لیے گئے ہیں، سکھر بیراج کے گیٹ نمبر 44 کی مرمت کا کام بھی شروع ہو گیا ہے، اس گیٹ پر چینی انجینئرز کام کر رہے ہیں۔ جام خان شورو نے بتایا کہ بیراج پر کیمپ قائم کیا گیا ہے، اور مرمت کے سلسلے میں ان کی پوری ٹیم، انجینئرز اور دیگر ماہرین دن رات کام کر رہے ہیں، کوشش ہے کہ جلد بیراج کو آپریشنل کر کے کینالز کو پانی فراہم کیا جائے۔ وزیر آب پاشی سندھ کا کہنا ہے کہ حکام کو بیراج کی بندش سے زراعت کو ہونے والے نقصان کا اندازہ ہے، بیراج کے گیٹس کو پہنچے نقصان کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو 5 روز میں رپورٹ پیش کرے گی، بیراج کا کام مکمل ہونے تک تحقیقاتی رپورٹ بھی سامنے آ جائے گی۔ جام خان شورو نے بتایا کہ سکھر بیراج کے گیٹ کی تبدیلی کا کام حادثے سے پہلے شروع کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان کے سب سے قدیم سکھر بیراج کا پچاس ٹن وزنی گیٹ نمبر 47 پانی کے پریشر سے جمعرات کی رات اچانک ٹوٹ کر پانی میں گر گیا تھا، جس کے باعث بیراج کے گیٹ نمبر 44 کو شدید نقصان پہنچا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی