چین کے شہروائی فانگ میں 41 ویں وائی فانگ بین الاقوامی پتنگ میلے کا آغاز ہو گیا ،چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ وائی فانگ انٹرنیشنل پتنگ فیسٹیول ایک عالمی رجحان ہے، دوستی، تخلیقی صلاحیتوں اور پتنگ بازی کی مشترکہ خوشی کا جشن ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کے صوبہ شانڈونگ کے شہر وائی فانگ میں 41 واں وائی فانگ بین الاقوامی پتنگ میلہ اور 2024 ویفانگ کائٹ کارنیوال شروع ہوا، جس میں سیکڑوں رنگ برنگی پتنگیں پیش کی گئیں۔ 1988 میں ، وائی فانگ کو "ورلڈ کائٹ کیپیٹل" نامزد کیا گیا تھا۔ ہر موسم بہار میں، پتنگ کی تھیم پر مبنی کارنیوال یہاں منعقد کیا جاتا ہے۔ اس سال 41 واں ایڈیشن ہے، جس میں دنیا بھر کے 30 سے زائد ممالک اور خطوں کے شرکا نے شرکت کی ۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور وائی فانگ کو دنیا کا پتنگوں کا دارالحکومت اور شاندار تاریخ کے ساتھ متحرک رنگوں کا شہر قرار دیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ وائی فانگ انٹرنیشنل پتنگ فیسٹیول ایک عالمی رجحان ہے، دوستی، تخلیقی صلاحیتوں اور پتنگ بازی کی مشترکہ خوشی کا جشن ہے. یہ ویفانگ کی ثقافتی چمک کے جوہر کی عکاسی کرتا ہے، دنیا بھر سے شرکا اور ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، اور پتنگ کی ثقافت کے لئے شہر کے گہرے جذبے کو ظاہر کرتا ہے.
مجھے اس سال کے فیسٹیول میں اتنی بڑی تعداد میں شرکت دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پتنگ بازی کو پاکستانی ثقافت اور روایات میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔ "پاکستان میں، یہ صرف ایک تفریحی سرگرمی نہیں ہے بلکہ ایک پسندیدہ ثقافتی روایت ہے جو برادریوں کو خوشی کے ساتھ ہم آہنگی میں اکٹھا کرتی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سفیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس فیسٹیول جیسے اقدامات کے ذریعے دونوں ممالک باہمی تفہیم کو فروغ دینے، اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھ سکتے ہیں جو ہمارے معاشروں کو خوشحال بناتے ہیں اور ہماری دوستی کو گہرا کرتے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ پتنگ سازی کی صنعت، پتنگ سیاحت کی صنعت، اور پتنگ کی ثقافتی اور تخلیقی صنعت 80000 سے زیادہ افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے اور چین میں 2 بلین آر ایم بی سے زیادہ سالانہ فروخت آمدنی پیدا کرتی ہے. مصنوعات یورپ، امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیا میں 50 سے زیادہ ممالک اور خطوں کو برآمد کی جاتی ہیں، کیونکہ یہ صنعتیں ترقی اور مقدار جاری رکھتی ہیں.
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی