امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنز سے فوری مطالبہ ہے جعل سازی کو روکیں اور 11 یوسیز پر انتخابات کرائیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ الیکشن کا عمل بڑی مشکل سے شروع ہوا تھا، کچھ اقدامات الیکشن کمیشن ایسے کرتا ہے کہ لگتا ہے انصاف ہونے جا رہا ہے، کچھ عرصے بعد پھر لگتا ہے کہ پی پی کے ساتھ ملی بھگت ہے، بہت مشکل سے نتیجہ ملنے کے بعد جماعت اسلامی کامیاب ہو گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد سے تمام عمل رکا ہوا ہے، پیپلزپارٹی نے آر اوز اور الیکشن کمیشن پر زور دے کر نتائج رکوائے، کراچی کے لوگوں نے ان سب کو مسترد کر دیا۔ حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ یوسی 6 کی دوبارہ گنتی ہوئی، جہاں سے جماعت اسلامی کا امیدوار جیتا تھا، دس بلڈنگ میں 19 پولنگ سٹیشنز تھے، 350 ووٹ جماعت اسلامی کے مسترد کیے گئے، پہلا تھیلا جب نکلا وہ پھٹا ہوا تھا، جماعت اسلامی ایک ووٹ سے بھی دستبردار نہیں ہوگی۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ شہر قائد سے بھی وزیراعلی آ سکتا ہے، یہ کوئی قانونی پابندی نہیں، اب ہم کراچی کے لوگوں کا حق لیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی