یونیورسٹی آف پشاور کے چائنا سٹڈی سنٹر (سی ایس سی) نے ''چائنا ٹوڈے'' کے عنوان سے ایک ہفتہ کی ورکشاپ کا کامیابی سے انعقاد کیا جس میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) سمیت مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ گوادر پرو کے مطابق چائنا ٹوڈے'' کا انعقاد پشاور یونیورسٹی کے سی ایس سی کانفرنس ہال میں کیا گیا جس میں اختتامی سیشن کے علاوہ پانچ سیشنز بھی شامل تھے۔ گوادر پرو کے مطابق نامور مقررین/اسکالرز کی طرف سے چھ پریزنٹیشنز پیش کی گئیں جن میں ''عوامی جمہوریہ چین کی معیشت''، ''عوامی جمہوریہ چین کا آئین''، ''عوامی جمہوریہ چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی''، '' عوامی جمہوریہ چین کا جغرافیہ'' ''، ''چین کی تاریخ''، ''پاک چین تعلقات''، ''بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) سمیت مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔
گوادر پرو کے مطابق ورکشاپ میں ایم فل اور پی ایچ ڈی طلباء کی ایک بڑی تعداد نے آن لائن اور آف لائن دونوں طرح شرکت کی۔ پاکستان کے علماء کرام شرکاء نے قیمتی پیشکش سے فائدہ اٹھایا اور چین کے بارے میں بہت کچھ سیکھا۔ گوادر پرو کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر زاہد انور پرو وائس چانسلر اور ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز اور ڈائریکٹر سی ایس سی نے عالمی اور علاقائی تناظر میں چین کی عصری ترقی کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے بی آر آئی اور سی پیک پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ چین کا بی آر آئی منصوبہ تمام ممبر ممالک کے لیے جیت کے ماڈل پر مبنی ہے۔ پاکستان کو سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کوریڈور کا مقصد پورے ملک میں لوگوں کی فلاح و بہبود کو بڑھانا اور طویل مدتی خوشحالی اور استحکام لانا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انور نے تمام شرکاء کو مبارکباد دی اور شرکاء میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے جنہوں نے اپنی ایک ہفتہ کی ورکشاپ ''چائنا ٹوڈے'' کامیابی سے مکمل کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی