بلوچستان کے ضلع کیچ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے جمعیت علمائے اسلام کے مقامی رہنما مفتی شاہ می بزنجو کو قتل کردیا۔تربت پولیس کنٹرول کے مطابق فائرنگ کا واقعہ جمعہ و ہفتہ کی درمیانی رات کیچ کے ضلعی ہیڈکوارٹر کوارٹر تربت کے علاقے ملک آباد کی ایک مسجد میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے مفتی شاہ میر بزنجو پر اس وقت حملہ کیا جب وہ مسجد میں نماز تراویح پڑھ رہے تھے۔عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا مفتی شاہ میر امام مسجد کے پیچھے پہلی صف میں کھڑے تھے جب نامعلوم افراد نے آکر ان پرفائرنگ کی۔وہ شدید زخمی ہوکرگرگئے جبکہ امام بھی زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد مسجد میں بھگڈر مچ گئی۔
زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا۔ تربت کے گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے مفتی شاہ میر کو سر اور جبڑے میں دو گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔پولیس کے مطابق فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔مفتی شاہ میر تربت اور اس کے نواحی علاقوں میں معروف عالم دین تھے۔ وہ جمعیت علمائے اسلام تربت کے سیکریٹری جنرل بھی تھے۔ اس سے قبل بھی ان پر دو قاتلانہ حملے ہوچکے تھے جن میں وہ محفوظ رہے۔مفتی شاہ میر پر اگست 2023 میں توہین مذہب کے الزام میں نجی سکول کے استاد کے قتل کا الزام لگا تھا جس کی انہوں نے تردید کی تھی۔ یاد رہے چند دنوں قبل وڈیرہ غلام سرور موسیانی سمیت جے یو آئی کے دو رہنمائوں کو خضدار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی