انسداد دہشتگردی عدالت نے(ن)لیگ کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے کیس میں دہشتگردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے کیس سیشن عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزمان نے لاہور ہائیکورٹ میں دہشتگردی کی دفعات کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر مقدمہ سے دہشتگردی کی دفعات ختم کی گئی ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے ن لیگی رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کیس کی سماعت کی جس میں ملزمان کی جانب سے ملک عشرت ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ ملزمان میاں حسیب وکی، اسد حامد، حامد محمود، محسن منظور، معروف علی اور ذولفقار سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ مقدمہ میں ملوث کرائے کے قاتل ماجد اور قاصد عرف کاشی کو بھی جیل سے پیش کیا گیا۔ دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے کہا کہ مقدمہ سے دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کیلئے ہماری اپیل لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا تھی جو منظور ہو چکی ہے، ملزمان کے خلاف تھانہ داتا دربار پولیس کا چالان عدالت میں پیش کر رکھا ہے، ملزمان پر لیگی رہنما بلال یاسین ہر قاتلانہ حملہ کا الزام ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی