i پاکستان

بارڈر مینجمنٹ اور انسداد انسانی اسمگلنگ کے لئے پوری ٹیم مامور کی گئی ہے،محسن نقویتازترین

October 03, 2024

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بارڈر مینجمنٹ اور انسداد انسانی اسمگلنگ کے لئے پوری ٹیم مامور کی گئی ہے، آسٹریلیا سمیت تمام ممالک کی جانب ہونیوالی انسانی اسمگلنگ کے تدارک کیلئے کوششوں میں بھر پور طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز سے ملاقات کے دوران کیا ۔آسٹریلوی ہائی کمشنر وزارت داخلہ پہنچے جہاں انکی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات ہوئی۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزارت داخلہ آمد پر آسٹریلوی ہائی کمشنر کا خیر مقدم کیا ۔ دونوں رہنمائوں کی ملاقات میں بارڈر مینجمنٹ اور انسداد انسانی اسمگلنگ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ملاقات میں اسلام آباد کیپیٹل ٹریٹری اور آسٹریلین کیپیٹل ٹریٹری کو سسٹر سٹیز کا درجہ دینے پر بات چیت کی گئی اور پاکستان کرکٹ بورڈ اور آسٹریلین کرکٹ بورڈ کے مابین تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ملاقات میں جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس دسمبر میں آسٹریلیا میں منعقد کروانے پر بھی اتفاق کیا گیا اور دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر محسن نقوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم 30 اکتوبر کو آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہو گی، امید ہے اس دورے کے دوران دونوں ممالک کی عوام کو بھر پور کھیل دیکھنے کو ملے گا، پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کو بگ بیش کیلئے این او سی جاری کیے جائیں گے۔ آسٹریلوی ہائی کمشنر نے وزیر داخلہ کو آسٹریلوی ٹیم کا دستخط شدہ کرکٹ بیٹ بھی پیش کیا اور کہا کہ آسٹریلیا ٹریننگ، خواتین اور نابینا افراد کی کرکٹ کے شعبوں میں تعاون فراہم کرے گا۔وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بارڈر مینجمنٹ اور انسداد انسانی اسمگلنگ کے لئے پوری ٹیم مامور کی گئی ہے، آسٹریلیا سمیت تمام ممالک کی جانب ہونے والی انسانی اسمگلنگ کے تدارک کیلئے بھر پور طریقے سے کام کر رہے ہیں، اس سلسلے میں ایف آئی اے کی استعداد کار بڑھانے پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔آسٹریلوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان آسٹریلیا کے بارڈر مینجمنٹ کے جدید طریقوں اور آلات سے استفادہ حاصل کر سکتا ہے۔وزیر داخلہ نے آسٹریلوی ہائی کمشنر کی پیشکش کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ افغان مہاجرین کی آسٹریلیا منتقلی میں پاکستان ہر ممکن سہولت فراہم کر رہا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی