بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کے خلاف ججز کمیٹی سے رجوع کرلیا۔ تفصیل کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی جانب سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ججز کمیٹی میں درخواست دائر کر دی گئی، جس میں انہوں نے استدعا کی ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی میرے، میری فیملی اور پی ٹی آئی سے متعلق کوئی مقدمہ نہ سنیں، ججز کمیٹی چیف جسٹس کو تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے مقدمات کے بنچز میں شامل نہ کرے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 2019 میں قانونی ماہرین کے مشورے پر قاضی فائز عیسی کے خلاف صدارتی ریفرنس بھیجنے کی سفارش کی، میری آئینی ذمہ داری کو اس وقت کے جج اور موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ نے ذاتی حملہ تصور کیا، غلط تاثر کی بنیاد پر سرینا عیسی نے میرے خلاف عوام میں زہر اگلا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنی اہلیہ کے اقدامات سے اتفاق کیا، تاہم میں سمجھتا تھا چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنے کے بعد قاضی فائز عیسی ماضی کو بھلا دیں گے لیکن چیف جسٹس کے کنڈکٹ سے بالکل واضح ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوا، اس لیے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی بینچ میں موجودگی سے آئین و قانون کے مطابق انصاف ملنے کی امید نہیں ہے۔علاوہ ازیں ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل میں بھی بانی پی ٹی آئی چیف جسٹس قاضی فائز عیسی پر اعتراض اٹھا چکے ہیں جہاں انہوں نے مقف اختیار کیا کہ عدالت کی توجہ انتہائی احترام کے ساتھ سپریم کورٹ کے ایک اکثریتی فیصلے میں موجود مشاہدات کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں، وزیراعظم کی طرف سے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کے خلاف کارروائی کے کیس میں سپریم کورٹ کے 2021 کے فیصلے کی روشنی میں غیر جانبداری کے اصول کو برقرار رکھنے کے لیے یہ انصاف کے مفاد میں ہوگا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی (جیسا کہ وہ اس وقت چیف جسٹس ہیں )،مجھ سے متعلق معاملات کی سماعت نہ کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی