اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں ماڈل جیل کے قیام سے متعلق کیس میں فریقین کو نوٹسز جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد میں ماڈل جیل کے قیام سے متعلق درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت اظہر صدیق ایڈووکٹ نے کہا کہ ماڈل جیل اس لئے ضروری ہے ایک کورٹ روم ہے اور دوسرا سکیورٹی کے مسائل ہیں جو حل ہو جائیں گے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ دس سال مجھے ہوگئے ہیں کچھ نہیں ہوا اب کیا امید رکھیں کیا ہوگا، میرے بعد کی ہی امید رکھیں؟ چودھری افتخار کے دور میں یہ پراجیکٹ شروع ہوا تھا، 14 سال ہو گئے ہیں افتخار چودھری بنیاد بھی رکھ گئے تھے۔ عدالت نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل جانے میں سفر بہت ہے، جیل ٹرائل کیلئے جیل میں کورٹ روم ہونا چاہیے، حاضری ویڈیو لنک کے ذریعے ہو جائے گی۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی