اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوبارہ جسمانی ریمانڈ کی حکومتی درخواست پرشہباز گل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے (آج) منگل کو جواب مانگ لیا ۔ اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہونے کے خلاف حکومتی درخواست پر سماعت ہوئی۔ قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے حکومتی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے دلائل میں مقف اختیار کیا کہ شہباز گل نے ٹی وی چینل پر ایک بیان دیا جس کا حکومت نے سخت نوٹس لے کر مقدمہ درج کرایا۔ شہباز گل نے جن اداروں کے خلاف بیان دیا ان کی بہت قربانیاں ہیں۔ قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ نے مزید جسمانی ریمانڈ میں کیا کرنا ہے؟۔ ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز ابھی نہیں ملیں،وہ ریکور کرنی ہیں اورچیزیں برآمد کرنے کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز گل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت(آج) 16 اگست تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی