سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہاہے کہ محسن نقوی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان پل ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے پاس تمام تالوں کی چابیاں ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے کچھ بھی نہیں نکلے گا، پی ٹی آئی کے امیج کو نقصان ہوگا کیونکہ پہلے کہتے تھے حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے اب ساتھ بیٹھ گئے۔ انھوں نے کہا کہ ایک گروپ مریم نواز،خواجہ آصف ہے جو پی ٹی آئی کو دہشت گرد کہتی ہے اور ایک گروپ عرفان صدیقی جیسے لوگوں پرمشتمل ہے جو بات چاہتے ہیں، عرفان صدیقی گروپ کی مجبوریاں بھی ہیں، کھل کر بات کرنی چاہیے۔محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز،خواجہ آصف جیسے لوگ مذاکرات کے مخالف ہیں، خواجہ آصف گروپ اوراسٹیبلشمنٹ کی سوچ مطابقت رکھتی ہے اور عرفان صدیقی جیسے لوگوں کو چاہیے کہ خواجہ آصف گروپ کوخاموش کرائے۔پی ٹی آئی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یہ تاثرختم کردیاکہ وہ بات نہیں کرناچاہتے،انہوں نے بات کی ، کسی سے بھی پوچھ لیں مذاکرات سے کچھ نتائج نکلنے کی کوئی امیدنہیں۔سابق لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کچھ مقاصد میں کامیاب ہے ایک سال ہوگیا الیکشن ٹریبونل نہیں بیٹھے، ایک سال ہوگیاابھی تک الیکشن ٹریبونل میں ایک بھی کیس نہیں لگا، حکومت کامیاب ہوگئی ہے کہ اب کوئی اسلام آبادمیں احتجاج نہیں کرسکتا اور اس میں بھی کامیاب ہوگئی کہ پی ٹی آئی کوخاموش کرادیاہے اور پی ٹی آئی کہتی تھی بات نہیں کریں گے ، وہ گفتگو کیلئے تیار ہوگئی۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی