i پاکستان

اردو ادب کے معروف شاعر قتیل شفائی کی 23ویں برسی 11جولائی کو منائی جائے گیتازترین

July 05, 2024

ا ردو ادب کے معروف شاعر قتیل شفائی کی 23ویں برسی 11جولائی کو منائی جائے گی۔ قتیل شفائی 24 دسمبر 1919ء کو ہری پور ہزارہ میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام محمد اورنگزیب تھا جبکہ انہوں نے 1938ء میں اپنا قلمی نام قتیل شفائی رکھا تھا۔ قتیل ان کا تخلص تھا جبکہ انہوں نے اپنے استاد حکیم محمد شفاء کے احترام میں قتیل کے ساتھ شفائی کا اضافہ کیا تھا۔قتیل شفائی نہایت ہی مقبول اور ہردلعزیز شاعر تھے۔ ان کے لہجے کی سادگی و سچائی، عام فہم زبان کا استعمال اور عوام الناس کے جذبات و محسوسات کی خوبصورت ترجمانی ہی ان کی مقبولیت کا اصل راز ہے۔ انہیں صف اول کے ترقی پسند شعراء میں اہم مقام حاصل ہے۔ فلمی نغمہ نگاری میں بھی انھوں نے ایک معتبر مقام حاصل کیاان کا کلام پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں میں یکساں طور پر مقبول ہے۔ان کی گرانقدر خدمات کے اعتراف میں انہیں 1994ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، آدم جی ادبی ایوارڈ، امیر خسرو ایورڈ، نقوش ایورڈز سے نوازا گیا جبکہ اس کے علاوہ بھارت کی مگھد یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے ''قتیل اور ان کے ادبی کارنامے'' کے عنوان سے ان پر پی ایچ ڈی بھی کر رکھی ہے۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ان کی دو نظمیں شامل نصاب ہیں۔ علاوہ ازیں بہاولپور یونیورسٹی کی دو طالبات نے ایم اے کے لئے ان پر مقالہ جات بھی تحریر کئے ہیں۔ قتیل شفائی کا انتقال 11 جولائی 2001ء کو ہوا تھا۔و نظمیں شامل نصاب ہیں۔ علاوہ ازیں بہاولپور یونیورسٹی کی دو طالبات نے ایم اے کے لئے ان پر مقالہ جات بھی تحریر کئے ہیں۔ قتیل شفائی کا انتقال 11 جولائی 2001ء کو ہوا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی