اردو ادب کے قادر الکلام شاعرجوش ملیح آبادی کی41ویں برسی 22فروری کو منائی جائے گی اس سلسلے میں فیصل آباد سمیت مختلف شہروں کے ادبی حلقوں میں منعقدہ تقریبات میں جوش ملیح آبادی کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔جوش ملیح آبادی دسمبر1898ء کو ایک علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے ان کا اصل نام شبیر حسن خان جبکہ جوش قلمی نام تھا وہ ملیح آباد کے رہنے والے تھے اس لیے اسے اپنے نام کا حصہ بنا لیا۔تقسیم ہند کے بعد وہ ترک سکونت کرکے کراچی قیام پذیر ہو گئے۔جوش ملیح آبادی قادر الکلام شاعر تھے انہوں نے پہلا شعر محض نو برس کی عمر میں کہا تھاانہیں اردو،ہندہ،فارسی،عربی اور انگریزی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔انہیں بلاشبہ الفاظ کا سمندر کہا جاتا تھاوہ شاعری کی کثیر کتب کے مصنف تھے ان کی معرکة الآرا تصانیف میں ''شعلہ و شبنم،جنون و حکمت،فکرو نشاط،عروس ادب،حرف و حکایت،روح ادب،آوارہ حق،سنبل و سلاسل'' اور ان کی خود نوشت سوانح یادوں کی برات'' قابل ذکر ہیں۔اردو ادب کا یہ عظیم سرمایہ الفاظ کا سمندر جوش ملیح آبادی 22فروری 1982ء کو انتقال کر گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی