i پاکستان

اپوزیشن کا ہتک عزت بل کیخلاف مزاحمت کا فیصلہتازترین

May 22, 2024

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہیکہ آئین کے مطابق کسی کی زبان بندی نہیں کی جا سکتی۔ لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ کالا قانون بنایا جا رہا ہے، کالے قانون کے خلاف قومی اور صوبائی اسمبلی میں مزاحمت کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ جس نے ایوب خان کے مارشل لا کی بات کی اس سے پوچھیں نواز شریف نے کیا کیا تھا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ پنجاب میں ڈریکونین قانون پاس کیے جانیکی مذمت کرتے ہیں۔ سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ قانون کے بعد ٹک ٹاکرز، سوشل میڈیا حتی کہ واٹس ایپ میسجز پر بھی لوگوں کے خلاف شکایت اور جرمانہ کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ صحافی اور یو ٹیوبرز بھی اس کی زد میں آئیں گے، ٹربیونل کا کنٹرول بھی حکومت کے پاس ہو گا، ن لیگ کی تو یہ حالت ہے کہ ہور کوئی خدمت ساڈے لائق؟ رہنما پیپلزپارٹی رضا ہارون کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی نیت ٹھیک ہو سکتی ہے لیکن ہتک عزت بل کو معنی خیز بحث اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر جلد بازی میں پاس کرایا گیا،بل پر دوبارہ غور کرتے ہوئے اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی