اپوزیشن قائدین نے کل (پیر کو ) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع بھرپور احتجاج کا کیا ہے ۔، اپوزیشن اتحاد میں شامل ارکان نے احتجاج کے بارے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے بیانیہ سے خوفزدہ ہے ،حکمران سن لیں مقبول اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایاجاسکتا۔جبرفسطائیت کادورختم ہوگا اور ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔ اس وقت ملک کو بدترین فسطائیت کاسامنا ہے۔اپوزیشن قائدین نے یہ بھی کہا ہے کہ جعلی حکومت روزبروز بدنام اور کمزورہورہی ہے۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنمائوں کا اپنے اتحادیوں بی این پی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین اور سیکرٹری اطلاعات بی این پی آغا حسن بلوچ سمیت 50 سے زائد کارکنان اور قیادت پر ایف آئی آر درج کرانے کے حکومتی عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے اس کیخلاف ہرفورم پراحتجاج کا اعلان کیا۔ان کا کہنا ہے کہ اتحادی رہنمائوں کیخلاف مقدمات درج کرنے کیخلاف سینیٹ میں بھی سخت احتجاج ہوگا۔خیال رہے کہ صدرمملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل 10 مارچ کو طلب کیاتھا۔آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیاہے ۔یہ مشترکہ اجلاس کل پیر سہ 3 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا جبکہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 11 مارچ کو طلب کررکھا ہے۔قومی اسمبلی کا معمول کا اجلاس ہوگا، اجلاس کا نوٹیفیکیشن جاری کیاجاچکاہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی