سندھ ہائی کورٹ نے انتظار قتل کیس میں 6 ملزمان کی عمر قید کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں انتظار قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے انتظار قتل کیس میں سزا کے خلاف پولیس اہلکاروں کی اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا۔ فیصلہ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کریم خان آغا اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے سنایا۔ عدالت نے دہشت گردی کی دفعہ ختم اور 2 ملزمان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا جبکہ 6 ملزمان کی عمر قید کی سزا کو کالعدم قرار دے کر ملزمان کو بری کر دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا اور انسداد دہشتگردی کراچی کی عدالت نے 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت سنائی تھی۔ اے ٹی سی کراچی نے اکتوبر 2021 میں سابق ایس ایچ او کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو ڈیفنس میں گاڑی نہ روکنے پر پولیس نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 19 سالہ انتظار جاں بحق ہو گیا تھا۔ وکیل مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے مجرمانہ غفلت تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی