سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف اپیل پر ریمارکس دیئے ہیں کہ انتخابی معاملات کا ماہر ادارہ تو الیکشن کمیشن ہی ہے، نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہر کوئی رٹ میں اڑاتا رہے۔ تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط اور با اختیار بنانا چاہتے ہیں، نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہر کوئی رٹ میں اڑاتا رہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہے کہ انتخابی معاملات کا ماہر ادارہ تو الیکشن کمیشن ہی ہے، الیکشن کمیشن کو حقائق کے تعین کیلئے مقدمہ ہائیکورٹ نے ہی بھیجا تھا۔ وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر فیصلہ ہی نہیں دیا۔ جسٹس منصور نے کہا شہریت چھوڑنے کیلئے رجوع کاغذات جمع کرانے کے بعد کیا گیا۔ وکیل وسیم سجاد نے موقف پیش کیا کہ بطور سینیٹر فیصل واوڈا پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف اپیل پر مزید سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی