i پاکستان

انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلاٹیشن ہسپتال پہلا فیز آپریشنل ہوچکا ہے،وزیراعظمتازترین

April 18, 2023

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلاٹیشن ہسپتال پہلا فیز آپریشنل ہوچکا ہے،علاج معالجے کی سہولیات پر مطمئن ہوں ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب ، سیکرٹری صحت اور متعلقہ لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، اسپتال پر اب تک 5ارب روپے خرچ آچکا ہے ،منگل کے روز وزیراعظم شہباز شریف نے انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلاٹیشن ہسپتال کا دورہ کیا ، وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ہسپتال 255 بستروں پر مشتمل ہے ، اس ہسپتال کا 27رمضان المبارک میں قیام سعادت کا باعث ہے ، شمالی پنجاب میں صحت کے نئے مرکز کا قیام خوش آئند ہے ، وزیراعطم شہباز شریف کو شعبہ یورالوجی کے سروسز یونٹ پر بریفنگ دی گئی ، ہسپتال کا ایک تیز تقریباًمکمل ہوچکا ہے ، ہسپتال کا دوسرا فیز دسمبر 2023میں مکمل ہوگا ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعطم شہباز شریف نے کہا کہ خوشی ہے کہ ہسپتال کا پہلا فیز آپریشنل ہوچکا ہے ، علاج معالجے کی سہولیات پر مطمئن ہوں ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب ، سیکرٹری صحت اور متعلقہ لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، اسپتال پر اب تک 5ارب روپے خرچ آچکا ہے ،2009میں ہسپتال کا بنیاد رکھا تھا ، 2013میں فنڈز مہیا کئے گئے

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے باقی منصوبوں کی طرح اسے بھی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا تھا ، کورونا کے دور میں بھی اس ہسپتال نے بے پناہ خدمات انجام دیں ، ہسپتال کی عمارت موجود تھی ، اوروینٹی لیٹرز موجود تھے ، ثاقب نثار دن رات کہتا تھا کہ شہباز شریف نے 26ارب کہاں لگائے یہ غرق ہوگئے ، آج بڑ ی مشکل سے پی کے ایل آئی کو دوبارہ کھڑا کرنے کی کوشش جاری ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ پہلے ثاقب نثار اپنے بھائی کو پی کے ایل آئی میں لگانا چاہتے تھے ، ثاقب نثار ڈاکٹرسعید کو عدالت بلا کر بے عزت کرتے تھے ، پنجاب میں پی کے ایل آئی کی برقت بنے سینٹرز کو پچھلی حکومت نے ہسپتال کے تحت کیا ، خدارا ہماری عوامی خدمت کے میدان میں سیاست کو ممنوعہ قراردینا چاہیے ، کوئی حکومت آئے یا جائے ، تعلیم اور صحت کے میدان میں سیاست کی اجازت نہیں ہو ، آئیں ملک کر قائد کا پاکستان کیلئے اکٹھے ہوجائیں اور اللہ کا نام لے کر آگے بڑھیں ، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ لوگوں نے محنت کرکے کام کیا ، اور عوام کی خدمت کی ۔ نیازی اور نیب کے گٹھ جوڑ نے کام کرنے والوں کو جیلوں میں پہنچایا ، اربوں روپے کی مشینری جن سے خریدی ہیں، انہیں مینٹیننس کیلئے دیں ،مشینیں کسی دکان کو دیں تو وہ جان بوجھ کر خراب کردینگے ، تاکہ باہر دکانیں چمک جائیں ، عوامی خدمت کے منصوبوں میںساست نہیں ہونی چاہیے ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی