لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی تین مقدمات میں 13 اپریل تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق انسددا دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے پر عمران خان عدالت میں پیش ہو گئے جہاں ان کی تین مقدمات میں ضمانت میں توسیع ہوگئی۔ اس سے قبل لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی)نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 3 مقدمات میں حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 11 بجے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے بطور ڈیوٹی جج کی۔ سابق وزیراعظم کی جانب سے ان کے وکلا نے دلائل دئیے کہ عمران خان کا کیس متعلقہ عدالت میں زیر سماعت ہے، متعلقہ جج رخصت پر ہیں، عمران خان سکیورٹی خدشات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے، وہ آج پیش نہ بھی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ عمران خان کہاں ہیں، ابھی تک مچلکے بھی جمع نہیں کروائے آپ نے، آپ مجھے بتا دیں عمران خان نے آنا ہے کہ نہیں، ہاں یا ناں میں بتائیں، جو عدالت آئے گا اسی کو ریلیف ملے گا۔ وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان دور نہیں آجائیں گے، جس پر عدالت نے کہا کہ عمران خان 11 بجے تک پہنچ جائیں، اگر عمران خان نہ آئے تو قانون کے مطابق فیصلہ دیا جائے گا۔
قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں عمران خان نے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے 3 مقدمات جلا گھیرا، پولیس پر تشدد اور ظل شاہ قتل کیس میں حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان لاہور میں ہیں، سکیورٹی خطرات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے، عدالت ایک روز کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرے۔ عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 11 بجے تک پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ جج کا کہنا تھا کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں قانون کے مطابق فیصلہ ہو گا، جو عدالت میں آئے گا اسی کو ریلیف ملے گا، عمران خان کے ضمانتی مچلکے بھی جمع نہیں ہوئے جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا مچلکے جمع کروا دیتے ہیں۔ بعدازاں لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے عمران خان کو 11 بجے تک پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان عدالتی حکم کے بعد پیش ہوئے تو ان کی 13 اپریل تک تینوں مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کر دی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی