پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماوں شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری کے خلاف تھانہ ریس کورس میں سب انسپکٹر محمد وسیم کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق فواد چودھری نے زمان پارک میں فتنہ انگیزی اور اشتعال انگیز تقریر کی جس میں عوام کو حکومت پاکستان، ریاستی اداروں کے خلاف اکسایا گیا، فواد چودھری نے ریاستی اداروں پر قتل کی منصوبہ بندی کا بھی الزام لگایا۔ درخواست میں لکھا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری کی جانب سے زمان پارک میں کی گئی پریس کانفرنس کے رش کے باعث کینال روڈ بلاک ہوئی، فواد چودھری نے شارع عام پر آمدورفت میں خلل ڈال کر جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ سابق وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری کے خلاف درج مقدمہ میں روڈ بلاک، دھمکیوں، اشتعال انگیز تقاریر سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ تھانہ ریس کورس میں درج مقدمے پر فواد چودھری نے عبوری ضمانت دائر کی جس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ندیم حسن نے کی، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پولیس نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے، کار سرکار میں مداخلت، سڑک بلاک کرنے سمیت 7 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ فواد چودھری نے مقف اختیار کیا کہ پولیس نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے مقدمے میں نامزد کیا ہے، شامل تفتیش ہوکر حقائق سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں جس پر عدالت نے فواد چودھری کی 20 مارچ تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی