امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے میکرو اکنامک استحکام کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے تکنیکی اور ترقیاتی اقدامات میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اعلی معیار کی امریکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔جمعرات کو وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے فنانس ڈویژن میں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خزانہ نے امریکی سفیر کو اہم اصلاحات پر بریفنگ دی۔وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے ٹیکسیشن، توانائی اور ایس او ای کے محاذوں پر وسیع البنیاد اصلاحات جاری رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے ٹیکس سے جی ڈی پی کے تناسب کو 13.5 فیصد تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہے جس سے لیکیجز کو ختم کیا جائے اور بغیر ٹیکس والے شعبوں کو نیٹ میں لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے ایف بی آر کے لیے ایک جامع تبدیلی کے منصوبے کی منظوری دی ہے اور بورڈ آف پرل (ایف بی آر کے آئی ٹی بازو) میں ماہرین کو شامل کیا ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے میکرو اکنامک اصلاحات کو "کام جاری ہے" قرار دیا اور موسمیاتی تبدیلی اور بچوں کی نشوونما کے مزید سنگین چیلنجوں کی طرف اشارہ کیا جس سے عدم مساوات کو برقرار رکھنے اور پاکستان میں درمیانی سے طویل مدت تک معاشی ترقی اور استحکام کی رفتار کو متاثر کرنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمہ گیر ترقی کے اہداف کو یقینی بنانے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں کی تکنیکی اور مالی مدد سے موافقت کی اصلاحات اور غذائی قلت کو روکنے کے ذریعے موسمیاتی لچک پیدا کرنے کا منتظر ہے۔امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے میکرو اکنامک استحکام کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور حکومت کی جانب سے خاص طور پر ٹیکسیشن اور توانائی کے شعبوں میں چیلنجنگ اور جرات مندانہ اصلاحات شروع کرنے پر سراہا۔ انہوں نے تکنیکی اور ترقیاتی اقدامات میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اعلی معیار کی امریکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی