آل راولپنڈی ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کے صدرمحمد فاروق چوہدری نے مطالبہ کیا ہے کہ 31 اکتوبر تک محکمہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن کی طرف سے 1952 سے چلا آ رہاگیس ٹیرف معاہدہ کی منسوخی کا نوٹیفیکیشن واپس لیا جائے آر ایل این جی انڈسٹری اور لوکل گیس ہوٹی اینڈ ریسٹورنٹس کو دی جائے بصورت دیگر پورے ملک کے ریسٹورنٹس مالکان اور ملازمین اسلام آباد آ کر احتجاج پر مجبور ہونگے جسکی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکومت پر ہوگی،انہوں نے ان خیالات کا اظہار آل پنجاب انجمن تاجران کے صدر شاہد غفور پراچہ، طارق جدون، عطا محمد خان ممتاز خان و دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔محمد فاروق چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹس ملک میں سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہیمحکمہ سوئی نادرن گیس کااسٹیک ہولڈر کیساتھ بغیر کسی مشاورت کے 25 اکتوبر کا راولپنڈی اسلام آباد کے 2700 کمرشل صارفین کو جبری طور پر آر ایل این جی پر منتقل کرنے کاظالمانہ اقدام ملک کے لاکھوں خاندانوں کو بے روز گار کرنے کا منصوبہ ہے،اس اقدام سے مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے طبقے کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ ہم کسی کو بھی اس نوٹیفیکیشن کی آڑ میں گیس میٹراتارنے کی اجازت نہیں دینگے،وزیراعظم اس کا نوٹس لیں اس طرح کے اقدامات ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے شعبے کو تباہ کر کے رکھ دینگے جس سے لاکھوں خاندان روزگار سے محروم ہو جائینگے،پریس کانفرنس سے طارق جدون، عطا محمد خان،و دیگر نے بھی اپنے خیالات کااظہار کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی