فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر )کسٹم نے اربوں ڈالر بیرون ملک اسمگل ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ ڈالر بیرون ملک لے جانے یا پاکستان لانے والوں کی سہولت کیلئے ٹریک ایپ متعارف کرا دی ہے،ائیرپورٹس پر کرنسی ڈیکلئیریشن کا طریقہ آسان ہوگیا ہے، آپ بیرون ملک جا رہے ہیں یا پاکستان واپس آرہے ہیں ایئر پورٹ پر پہنچنے سے پہلے ہی غیر ملکی کرنسی کی الیکٹرانک ڈیکلئیریشن کر سکیں گے نجی ٹی وی کے مطابق ایف بی آر نے ڈالر بیرون ملک لے جانے یا پاکستان لانے والوں کی سہولت کیلئے ٹریک ایپ متعارف کرا دی ہے،ایف بی آر کسٹم کے مطابق ہوائی اڈوں پرکرنسی ڈکلیئریشن لازمی قرار دی گئی ہے، اب 18سال سے کم عمر افراد ہر وزٹ پر 2500ڈالر لے جا سکیں گے، جب کہ 18سال سے زائد عمر افراد کو ہر وزٹ پر 5 ہزار ڈالر لے جانے کی اجازت ہوگی، ممبر کسٹم آپریشنز مکرم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 45لاکھ ڈالرمالیت کی غیر ملکی کرنسی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنائی گئی، تاہم اربوں ڈالر اسمگل ہونے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں،مکرم جاہ انصاری نے پاکستان سے اربوں ڈالر بیرون ملک اسمگل ہونے کی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کو قلت کی بڑی وجہ قرار دے دی، اور کہا کہ جس ڈالر 210روپے، 220اور 225روپے میں مل رہا تھا، پاکستان میں بلیک مارکیٹ میں 265اور 266کا مل رہا تھا، جب کہ خبریں یہ تھیں کہ دوبئی میں اسمگلنگ مافیا 270اور 272کا بھی ڈالر خرید رہا ہے،مکرم جاہ انصاری نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے بیرون ملک غیر ملکی کرنسی لے جانے کی حد مقرر کر دی ہے۔ 18سال سے کم عمر افراد ایک وزٹ میں 2500ڈالر، سالانہ 15ہزار ڈالر لے جا سکتے ہیں۔ 18سال سے زائد عمر کے افراد کو ایک وزٹ میں 5ہزار ڈالر اور سالانہ 30ہزار ڈالر لے جانے کی اجازت ہے، تاہم افغانستان جانے والے ایک وزٹ میں ایک ہزار ڈالر اور سالانہ 6ہزار ڈالر ہی لے جا سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی