سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اے ٹی ایم چوریوں سے سارے بینکنگ نظام کا بیڑا غرق ہوگیا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اے ٹی ایم سے پیسے چوری کرنے کے ملزم توصیف عباس کی ضمانت مسترد کردی۔ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو معاملے کی تہہ تک پہنچنے کا حکم دیا۔ ایف آئی اے ملتان نے ملزم توصیف عباس کو اے ٹی ایم مشین سے پیسے چوری کرتے ہوئے پکڑا تھا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ اے ٹی ایم سے چوریوں کی وجہ سے سارے بینکنگ نظام کا بیڑا غرق ہو چکا ہے۔ ان چوریوں کی وجہ سے عوام کا بینکنگ پر اعتماد خراب ہورہا ہے۔ ایف آئی اے سارے معاملے کی اچھی طرح تحقیقات کرے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم موقع سے پکڑا گیا اور اس سے 34 ہزار روپے کی ریکوری ہوئی۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نے استفسار کیا کہ 11 ماہ میں اب تک تحقیقات مکمل کیوں نہیں ہوئی جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ تحقیقات مکمل کرکے چالان جمع کرا چکے ہیں۔ عدالت نے تحقیقاتی افسر کے تاخیر سے آنے پربرہمی کا اظہار کیا جس پر تحقیقاتی افسر نے معافی مانگ لی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی