کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی تحقیقات کے لیے سندھ اور بلوچستان میں متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا، جیوفینسنگ سے حاصل شدہ مشکوک نمبروں کی چھان بین جاری ہے، جائے وقوع کے اطراف کیمرے نہ ہونے سے تفتیش میں مشکلات کا سامنا ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق کراچی میں ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کا کرائم سین 36 گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے باوجود کلیئر نہیں کیا جاسکا، تحقیقاتی ٹیموں کی آمد جاری ہے۔ ، پولیس کی جانب سے دھماکے کے سہولت کاروں کی تلاش میں کراچی اور بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چھاپے جاری ہیں۔ذرائع کے مطابق اب تک تحقیقات کے لیے دونوں صوبوں سے متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جیوفینسنگ سے حاصل شدہ مشکوک نمبروں کی چھان بین جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوع کے اطراف کیمرے نہ ہونے سے تفتیش میں مشکلات کا سامنا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی