i پاکستان

ادویات میں استعمال ہونیوالے خام مال سمیت درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائدتازترین

July 01, 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کچھ ادویات میں استعمال ہونیوالے خام مال سمیت مختلف درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی۔ ایف بی آر نے کیلشیم،کلوروفارم، ڈائی آکٹائل ٹریپتھالیٹ پر 10فیصد، لیووفلکسوسین پر 31دسمبر تک 10اور یکم جنوری سے 20 فیصد ڈیوٹی عائد کردی۔ ایف بی آر کی جانب سے بیج کی گریڈنگ، سارٹنگ و صاف کرنیوالی، سبزیوں کو خشک کرنیوالی مشینوں، دیگر مشینری پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جب کہ کیلشیم (کاربائیڈ) پر 10فیصد، کلوروفارم پر 10فیصد، ڈائی آکٹائل ٹریپتھالیٹ پر 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ تھرڈ جنریشن اینٹی بائیو ٹیک لیووفلکسوسین پر 31 دسمبر 2024 تک 10فیصد اور یکم جنوری 2025 سے 20 فیصد، کیفین اور اس کے سالٹ پر 31 دسمبر تک 10فیصد اور یکم جنوری سے 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ سوڈیم کاربونیٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی 20فیصد سے کم کرکے 10فیصد کر دی گئی، چیونگم میں استعمال ہونیوالی گم پر 10فیصد، کلوروپیرافین لیکویڈ پر 31 دسمبر 2025 تک 10 فیصد، پولی یوریتھانس پر 30 جون 2025 تک 5 فیصد، وینائل کلوروائیڈ کے پولیمرز اور دیگر پلاسٹک پر 31 دسمبر 2024 تک 10 فیصد جب کہ ڈایا کے ٹیوب اور سلیوز پر 30جون2025 تک 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملٹی پلائی اور دیگر پر 31 دسمبر تک 10فیصد اور سیلف ایڈایسو پر 30جون 2025 تک 15فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی، ٹیرف پر 10فیصدریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے، لوہے کی مصنوعات، نان الائے اسٹیل کی مصنوعات اور فلیٹ رولڈ ، آف سیکنڈری کوالٹی آئرن فلیٹ رولڈ مصنوعات پر 31 دسمبر 2024 تک 10فیصد اور یکم جنوری 2025سے 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ حکومت نے 0.5 ملی میٹر سے 100ملی میٹرموٹائی والے کولڈ رولڈ اسٹیل اسٹرپ ، 600 ملی میٹر سے کم موٹائی والے آئرن فلیٹ روڈ مصنوعات اور نان الائے اسٹیل مصنوعات پر بھی 31 دسمبر 2024 تک 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی۔ ایف بی آر کی جانب سے 3 ملی میٹریا زائد کی تار، گرل، نیٹنگ اور فینسنگ، بال بیرنگ، کون ٹیپرڈ رولر اسمبلیز، ٹیبڈ رولر بیرنگ پر 30جون2025 تک 10فیصداور بیج کی گریڈنگ، سارٹنگ اور صاف کرنیوالی مشین اور سبزیوں کو خشک کرنیوالی مشین اور دیگر مشینری کی درآمد پر 5فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی