سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم اداروں سے لڑائی نہیں، صرف الیکشن چاہتے ہیں، 90 روز میں انتخابات ضرور ہوں گے،جب سے میری والدہ کی وفات ہوئی میں نے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا، میری سابق آرمی چیف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی،۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ملک میں بدمعاشی، غنڈہ گردی اور فسطائیٹ عروج پر ہے، یہ جو مرضی کر لیں، جیت ہماری ہی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جنرل(ر)باجوہ کہتے ہیں انہوں نے انٹرویو نہیں دیا، جب سے میری والدہ کی وفات ہوئی میں نے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا، میری سابق آرمی چیف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، میں کالج میں تھا تو جنرل(ر)باجوہ میرے جونیئر تھے۔
صحافی نے شیخ رشید سے سوال کیا کہ جنرل(ر)باجوہ کیسے آدمی ہیں؟ اس پر سابق وزیر نے کہا کہ یہ جنرل(ر)باجوہ سے ہی پوچھ لیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ جو خانہ جنگی کر رہے ہیں اسی کی بھینٹ وہ خود چڑھیں گے، یہ کہنا کہ ہم رہیں گے یا وہ، پارٹیاں کبھی ختم نہیں ہوتیں، گندے لوگ کئی ختم ہوگئے، رانا ثنا اللہ جس طرح للکار رہے ہیں، ان کا انجام بہت برا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم الیکشن چاہتے ہیں بے شک اکٹھے ہوں جائیں یا الگ الگ جبکہ عمران خان کی قتل کی سازش کے بیان پر آج بھی قائم ہوں، عمران خان اپنے کیسز کا دفاع بھرپور طریقے سے کر رہے ہیں۔ سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ہم اداروں کے ساتھ الیکشن کی تاریخ پر صلح رکھنا چاہتے ہیں، فوج یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں، لڑائی ان سے ہے جو ملک کی دولت لوٹ کر باہر لے گئے ہیں، لڑائی اس حد تک ہے کہ چاہتے ہیں الیکشن کی تاریخ دے دی جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی