پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ ابھی تک بجٹ کا نام و نشان نہیں، یہ چایتے ہیں اپوزیشن موجود نہ ہو، جس طرح فارم 47 والا نتیجہ آیا تھا اسی طرح بجٹ آجائے یہ ہمیں قبول نہیں۔اسلام آباد میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ ساری دنیا سے کہا جا رہا ہے ہمارے قرضے ری شیڈول کر دو، واسطے دیے جا رہے ہیں کہ ہمیں کچھ دے دو تاکہ جا کر ہم بجٹ بنا سکیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام مقدمات غیر قانونی ہیں ان کا نتیجہ نہیں نکل سکتا، ایف آئی اے کا ادارہ ایف آئی اے رہے، مریم انویسٹی گیشن ایجنسی نہ بنے، عمر ایوب کو رپورٹ کی کاپی دی جائے اس کے بعد وہ اپنا جواب دیں گے۔بابر اعوان کا کہنا ہے کہ جس سانحے کی تفصیلات ہم پوچھنا چاہتے ہیں اس کی تفصیلات آپ نے خود جمع کی ہوئی ہے۔اس موقع ہر گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ رات پونے 3 بجے اظہر مشوانی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، ان کے پروفیسر بھائی کو سی ٹی ڈی اور سادہ لباس میں ملبوس افراد نے گرفتار کیا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین میں کوئی ہائبرڈ سسٹم نہیں، جمہوریت میں آزادی اظہار رائے پر پابندی نہیں لگا سکتے، تحریک انصاف کے کارکنان کا صرف یہ قصور ہے کہ وہ اپنے قائد کے پیچھے کھڑے ہیں۔عمر ایوب کا کہنا ہے کہ عالیہ حمزہ، صنم جاوید اور اظہر مشوانی کے بھائی کو فورا رہا کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی