ایف آئی اے نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف نئے توشہ خانہ کیس کا سپلیمنٹری چالان تیار کرلیا ۔چالان میں تعزیرات پاکستان اور پریوینشن اف کرپشن ایکٹ 409 ،109 اور پی سی اے 1947 کی دفعات شامل کی گئی ہیں، چالان میں 24 گواہان کی حتمی فہرست بھی شامل ہے۔ گواہان میں سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر محمد احمد، سابق ڈپٹی ملٹری سیکرٹری کرنل ریحان محمود بھی شامل ہیں، حاصل شواہد سے ثابت ہوتا ہے بانی پی ٹی آئی، بشری بی بی نے سعودی عرب سے ملنے والے جیولری سیٹ میں خورد برد کی، بانی پی ٹی آئی نے اہلیہ کے لئے جیولری سیٹ انتہائی کم قیمت پر توشہ خانہ سے حاصل کیا، ملزمان نے ریاست کو ملنے والے تحائف میں خیانت کی اور قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 3 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار3سو روپے کا فائدہ حاصل کیا، گواہان کے بیانات دفعہ 161کے تحت ریکارڈ کئے گئے۔ ایف آئی اے نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں، شواہد سے واضح ہوا ہے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی مس کنڈکٹ کے مرتکب قرار پائے، غیر قانونی ذرائع اور کرپشن سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے مالی فائدہ حاصل کیا، بانی پی ٹی آئی نے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے کم قیمت پر بلغاری سیٹ حاصل کیا عدالت گواہوں کو طلب کر کے ٹرائل آگے بڑھائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی