ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے خلاف توہین آمیز بیان پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے متفرق درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں موقف اپنایا کہ عمران خان کے ویڈیو کلپس ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں، اس لیے عمران خان کے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا پر دیے بیانات کی ویڈیوز بھی ریکارڈ پر لانے کی اجازت دی جائے۔ متفرق درخواست میں کہا گیا کہ عدالت کے لیے یہ بیانات فیصلہ کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے، عمران خان کے عدلیہ متعلق بیانات کو کمرہ عدالت میں چلانے کی اجازت دی جائے۔ دوسری جانب، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس بورڈ پر لارجر بینچ کی کاز لسٹ آویزاں کر دی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا تین رکنی لارجر بینچ آج دوپہر کو کیس کی سماعت کرے گا۔ بینچ کی سربراہی جسٹس محسن اختر کیانی کریں گے جبکہ بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ عمران خان نے اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں شہباز گل کی رہائی کے لیے منعقدہ ریلی میں خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد کی مقامی عدالت کی مجسٹریٹ زیبا چوہدری، آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تمھیں دیکھ لیں گے اور تمھارے خلاف کارروائی کریں گے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی