لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے مقامی وکیل نعیم قیصر کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں عمران خان کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کی سربراہی میں عدلیہ کے خلاف منظم کمپین چلائی جا رہی ہے، ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دینے پر ججز کے خلاف کمپین چلائی گئی، عمران خان لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد میں پیشی پر عمران خان جتھوں کے ساتھ عدالتوں میں پیش ہوئے۔ درخواستگزار نے مزید کہا کہ سرکاری عمارتوں کو نقصان اور نعرے بازی کرتے ہوئے عدالت میں پیش ہونا توہین عدالت ہے، اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پر پلان کر کے حملہ کیا گیا جسکے ماسٹر مائنڈ عمران خان تھے، عمران خان نے عدلیہ کو پریشرائز کرنے کے لیے ورکرز کو جوڈیشل کمپلیکس بلایا۔ عدالت سے درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے، عدالت عمران خان کو عدالت میں طلب کر کے جواب دہی کرے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بادی النظر میں عمران خان نے جن ججوں پر تنقید کی ہے انکا تعلق اسلام آباد سے ہے، یہ درخواست لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی، مناسب ہے آپ اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔ بعدازاں عدالت نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی